زیارتِ اربعین: حرم مقدس حسینی نے گمشدہ بچوں کے لیے "اسمارٹ بریسلٹ" پروگرام شروع کر دیا

حرم مقدس حسینی نے "اسمارٹ بریسلٹ" کے عنوان سے ایک نیا خدماتی اور تکنیکی پروگرام شروع کیا ہے، جس کا مقصد زیارتِ اربعین کے دوران بچوں کے اپنے والدین سے بچھڑ جانے کے واقعات کو کم کرنا ہے۔

حرم مقدس حسینی کے شعبہ نظم و ضبط کے سربراہ، انجینئر رسول عباس فضالہ نے کہا کہ "حرم مقدس حسینی نے (اسمارٹ بریسلٹ) کے نام سے ایک نیا خدماتی اور تکنیکی پروگرام شروع کیا ہے، جس کا مقصد زیارتِ اربعین کے دوران بچوں کے اپنے والدین سے بچھڑ جانے کے واقعات کو کم کرنا ہے۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "یہ منصوبہ ان ترقیاتی پروگراموں اور منصوبوں کے سلسلے کا حصہ ہے جو زیارتِ اربعین کے موقع پر مکمل کرکے شروع کیے گئے ہیں، اور اسے زائرین کو فراہم کی جانے والی انسانی خدمات کو بڑھانے میں ایک اہم قدم سمجھا جاتا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ پروگرام شعبہ نظم و ضبط کے ماتحت 'زائرین کی نقل و حرکت کی منصوبہ بندی کے ڈویژن' کی نگرانی میں نافذ کیا جا رہا ہے، جہاں (اسمارٹ بریسلٹ) بچے کے بارے میں مکمل شناختی معلومات فراہم کرتا ہے، جس سے حرم مقدس حسینی کے عملے کے لیے اس کی شناخت کرنا اور اسے جلد از جلد اس کے والدین کے پاس واپس پہنچانا آسان ہو جاتا ہے۔"

انہوں نے مزید بتایا کہ "یہ نظام حج کے مواقع پر بھی استعمال ہوتا ہے اور اس نے اپنی زبردست افادیت ثابت کی ہے، اور ہم مستقبل کی زیارتوں میں اسے مزید وسیع پیمانے پر نافذ کرنے کی امید رکھتے ہیں۔"

انہوں نے واضح کیا کہ "بریسلٹ تقسیم کرنے کے لیے مراکز حرم مقدس حسینی کے داخلی راستوں پر قائم کیے گئے ہیں"، اور اس بات کی نشاندہی کی کہ "اس زیارت میں ابتدائی نتائج کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ زیارتوں میں اس منصوبے کو مزید وسعت دی جائے گی۔"

انہوں نے کہا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ یہ منصوبہ زائرین کی حفاظت کو بڑھانے اور لاکھوں کی تعداد میں آنے والے زائرین کے دوران ایک محفوظ اور منظم ماحول فراہم کرنے کے حرم مقدس حسینی کے مقاصد کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔"

حرم مقدس حسینی اپنے تمام خدماتی اور سیکیورٹی شعبوں کے درمیان جامع ہم آہنگی کے ذریعے ایک مربوط منصوبے پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے جو تنظیمی, میدانی اور الیکٹرانک پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے، تاکہ زائرین کی نقل و حرکت میں روانی کو یقینی بنایا جا سکے، اور ایک محفوظ ماحول اور چوبیس گھنٹے معیاری خدمات فراہم کی جا سکیں، جو زیارتِ اربعین کی عظمت اور اس کے روحانی مقام کے شایانِ شان ہو۔