حرم مقدس حسینی نے اس وسیع اجلاس میں شرکت کی جس کی صدارت وزیر داخلہ اور ملین مارچ کے لیے سپریم سیکیورٹی کمیٹی کے سربراہ جناب عبدالامیر الشمری نے کی۔ یہ اجلاس امام حسین علیہ السلام کے چہلم (اربعین) کی زیارت کے لیے جاری تیاریوں پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔
حرم مقدس حسینی میں تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر اور ملین مارچ کمیٹی میں نمائندہ جناب عبدالامیر طہ المطوری نے بتایا کہ "حرم مقدس حسینی نے وزیر داخلہ اور ملین مارچ کے لیے سپریم سیکیورٹی کمیٹی کے سربراہ جناب عبدالامیر الشمری کی زیر صدارت منعقدہ وسیع اجلاس میں شرکت کی، جو امام حسین علیہ السلام کے چہلم (اربعین) کی زیارت کے لیے جاری تیاریوں پر بات چیت کے لیے مختص تھا۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ "اجلاس کے دوران حرم مقدس حسینی نے خدماتی اور سیکیورٹی اداروں کے درمیان مشترکہ ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ زائرین کو بہترین خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور حسینی جلوسوں کی نقل و حرکت کے لیے ایک محفوظ اور منظم ماحول فراہم کیا جا سکے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "اجلاس میں ملین مارچ کمیٹی کے سربراہ شیخ سامی المسعودی، متعدد وزارتی نمائندوں، سیکیورٹی محور کے کمانڈروں، حشد الشعبی (پاپولر موبلائزیشن فورسز) کے نمائندوں اور ڈپٹی گورنرز نے شرکت کی"۔ انہوں نے بتایا کہ "اجلاس میں زیارت کو کامیاب بنانے کے لیے ضروری خدماتی اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اور مرکزی شاہراہوں سے ہٹ کر حسینی جلوسوں کی نقل و حرکت کو منظم کرنے پر بات ہوئی تاکہ عزاداروں کے ہجوم کے لیے آمد و رفت میں زیادہ سے زیادہ روانی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں زائرین کی نقل و حمل کے لیے مخصوص مقامات کو منظم کرنے اور بنیادی سہولیات سے آراستہ پارکنگ فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا، تاکہ نقل و حمل کے عمل اور اس سے منسلک خدمات کے مؤثر انتظام کے ذریعے زائرین کی مشکلات کو کم کیا جا سکے، خاص طور پر شدید گرمی کے موسم میں۔
واضح رہے کہ حرم مقدس حسینی ملین مارچ، بالخصوص اربعین کی زیارت کے دوران، عراق اور بیرون ملک سے آنے والے زائرین کی خدمت کے لیے اپنی تمام انسانی، خدماتی اور انتظامی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے غیر معمولی خدمات سرانجام دیتا ہے۔