ایک نئی اور نمایاں طبی کامیابی کے طور پر، حرم مقدس حسینی کے ادارۂ صحت و تعلیم طبی سے وابستہ وارث انٹرنیشنل اسپتال برائے علاج سرطان اور مجتبى اسپتال برائے امراض خون و بون میرو ٹرانسپلانٹ کے طبی ماہرین نے دو سال اور چھ ماہ کی بچی، لیان جاسم محمد، کی جان خون کے سرطان (شدید مائیلوئیڈ لیوکیمیا) سے بچا لی، جو کہ ایک پیچیدہ بون میرو ٹرانسپلانٹ آپریشن کے ذریعے ان کے والد سے کیا گیا۔
بچوں کے سرطان اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کے ماہر، ڈاکٹر محمد عبد الواجد کمال نے بتایا:
"حرم مقدس حسینی کے ادارہ صحت و تعلیم طبی سے وابستہ وارث اسپتال اور مجتبى اسپتال میں ہم نے کامیابی سے دو سالہ بچی لیان جاسم محمد کو خون کے خطرناک مرض (شدید مائیلوئیڈ لیوکیمیا) سے بچا لیا، اور یہ ایک پیچیدہ بون میرو ٹرانسپلانٹ آپریشن کے ذریعے ممکن ہوا جو ان کے والد سے لیا گیا۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ
"بچی کو شدید درد اور مستقل بخار کی شکایت تھی، جس کے بعد ماہر ٹیم نے درست تشخیص کی۔ ابتدائی طور پر فیصلہ ہوا کہ کسی بیرونی ڈونر سے بون میرو ٹرانسپلانٹ کیا جائے، لیکن بچی کی ماں اور جڑواں بہن کے ساتھ ٹشو میچنگ کے نتائج امید افزا نہیں تھے۔"
انہوں نے مزید کہا:
"ایک نازک مرحلے پر، ٹیسٹوں میں بچی اور والد کے درمیان 100 فیصد ٹشو میچنگ سامنے آئی، جو امید کی کرن ثابت ہوئی۔ پھر یہ آپریشن شاندار کامیابی سے انجام پایا، جس کے بعد بچی نے ایک جراثیم سے پاک اور اعلیٰ معیار کی نگہداشت والی طبی فضا میں دو ماہ تک صحت یابی کی نازک مدت مکمل کی۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ
"اتنے کم عمر میں بون میرو ٹرانسپلانٹ کا کامیاب ہونا ایک نادر اور منفرد مثال ہے، اور اس میں قریبی رشتہ داروں کے درمیان شادی کا عمل مکمل مطابقت حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔"
دوسری طرف، بچی کے والد نے حرم مقدس حسینی اور اس کی طبی ٹیم کا گہرا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان کے خاندان کو امید لوٹائی۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ان کی بیٹی کا علاج مکمل طور پر مفت کیا گیا، جدید ترین آلات اور اعلیٰ عراقی طبی مہارتوں کی مدد سے۔
یہ کامیابی حرم مقدس حسینی کی انفرادیت اور قیادت کو ظاہر کرتی ہے، جو عراق کے تمام بچوں کو کینسر جیسے مہلک امراض میں مفت اور تخصصی طبی خدمات فراہم کر رہا ہے، اپنی انسانیت دوست خدمت کے مشن کے تحت۔