عراقی سرحدی چوکیوں پر زائرین کے لیے شہر (سرائے) تعمیر کرنے کی جامع منصوبہ بندی کا اعلان

حرم مقدس حسینی کے انجینئرنگ اور تکنیکی منصوبوں کے شعبہ نے عراقی سرحدی چوکیوں پر زائرین کے لیے شہر (سرائے) تعمیر کرنے کی جامع منصوبہ بندی کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد آنے جانے والے زائرین، حجاج اور عمرہ کرنے والوں کی خدماتی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ عراق کی خوبصورتی اور ثقافتی پہچان کو ظاہر کرنے والا جدید ترین تعمیراتی انداز پیش کرنا ہے۔**

منصوبوں کے شعبے کے سربراہ انجینئر حسین رضا مہدی نے گفتگو میں کہا کہ "حرم مقدس حسینی اپنے انجینئرنگ اور تکنیکی منصوبوں کے شعبے کے ذریعے جدید سہولیات اور مکمل خدمات سے آراستہ پانچ زائرین شہر (سرائے) تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے، جو اہم سرحدی چوکیوں پر تعمیر کیے جائیں گے۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "واسط صوبے کی زرباطیہ سرحدی گذرگاہ پر فاطمہ الزہرا (علیہا السلام) کے نام سے ایک سرائے پر کام جاری ہے، جس کا رقبہ 60 ڈونم ہے اور اس کی تعمیر 20 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "دوسری سرائے میسان صوبے کی الشیب سرحدی گذرگاہ پر 30 ڈونم رقبے پر تعمیر ہوگی، جبکہ تیسری سرائے ملک کے جنوب میں اہم حیثیت رکھنے والی سرحدی چوکی الشلامجہ (بصری صوبہ) پر ہوگی۔" انہوں نے وضاحت کی کہ "منصوبے میں بصری صوبے کی صفوان سرحدی گذرگاہ پر بھی ایک زائرین شہر (سرائے) کی تعمیر شامل ہے۔"**

انہوں نے بتایا کہ "حرم مقدس حسینی کو مثنیٰ صوبے کی الجمیمہ سرحدی چوکی پر 200 ڈونم رقبے پر ایک زائرین شہر تعمیر کرنے کی سرکاری منظوری بھی حاصل ہو گئی ہے۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "یہ سرائے آرام گاہوں اور مختلف خدمات کے علاوہ جدید تعمیراتی ڈیزائن فراہم کریں گی جو خوبصورتی اور اعلیٰ تعمیراتی معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیے گئے ہیں۔ اس سے یہ سرائے عراق کی سرحدی چوکیوں کے شایانِ شان تہذیبی نمونے بن جائیں گی اور زائرین کو ملک میں داخل ہونے سے لے کر روانگی تک مکمل سہولت فراہم کریں گی۔"

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "ان منصوبوں کا بنیادی مقصد آنے جانے والے زائرین، حجاج اور عمرہ کرنے والوں کی خدماتی بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک ایسا جدید تعمیراتی نمونہ پیش کرنا ہے جو عراق کی خوبصورتی اور اس کی ثقافتی پہچان کی عکاسی کرے۔"

یہ منصوبہ سرحدی چوکیوں پر زائرین کو فراہم کی جانے والی خدمات کے معیار میں ایک انقلابی پیشرفت کی علامت ہے، کیونکہ یہ نہ صرف بنیادی ڈھانچہ فراہم کرتا ہے بلکہ ایک مکمل تہذیبی تجربہ پیش کر کے حرم مقدس حسینی کے عراق کے مہمانوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

ان میں سے کئی سرائے پر کام جاری رکھتے ہوئے، حرم مقدس حسینی اعلیٰ ترین انجینئرنگ اور خدماتی معیارات کے مطابق منصوبے کی تکمیل پر اپنے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔ اس سے عراق کی حیثیت ایک روحانی اور ثقافتی مرکز کے طور پر مستحکم ہوگی جو ہر سال لاکھوں زائرین کو راغب کرتا ہے۔