حرم مقدس حسینی کے تحت قائم جامعہ وارث الانبیاء (علیہ السلام) کی انتظامیہ نے ایک نئے شعبے کے قیام کا اعلان کیا ہے جسے "شعبۂ تربیت و روزگار" کا نام دیا گیا ہے۔ اس شعبے کا مقصد طلباء و طالبات کو عملی میدان کے لیے تیار کرنا اور انہیں روزگار کے قابل بنانا ہے۔
جامعہ کے سربراہ ڈاکٹر ابراہیم سعید الحیاوی نے سرکاری ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "حرم مقدس حسینی کے زیر انتظام جامعہ وارث الانبیاء (علیہ السلام) نے ایک نئے شعبے کا آغاز کیا ہے جسے "شعبۂ تربیت و روزگار" کہا جاتا ہے۔ اس کا بنیادی ہدف فارغ التحصیل طلباء کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا اور انہیں اعلیٰ قابلیت کے ساتھ ملازمتوں کی منڈی میں داخلے کے قابل بنانا ہے۔"
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ "یہ شعبہ طلباء کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے حوالے سے ایک اہم قدم ہے۔ کوئی بھی شخص جسے روزگار کے حصول کے لیے مخصوص مہارت یا تربیت کی ضرورت ہو، وہ اس شعبے میں شامل ہو کر تربیتی کورسز میں شرکت کرسکتا ہے تاکہ اس کی پیشہ ورانہ اور تکنیکی صلاحیتوں میں اضافہ ہو۔"
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس شعبے کے تین بنیادی حصے ہیں: "تربیت، ترقی اور روزگار"۔ ان کے بقول "اگر آپ اس وقت عملی میدان میں ہیں اور آپ کو کوئی ایسی مہارت درکار ہے جو آپ کے پاس موجود نہیں، تو آپ تربیتی مرکز میں درخواست دے سکتے ہیں جہاں آپ کی ضرورت کے مطابق کورسز کا اہتمام کیا جائے گا۔"
مزید کہا کہ "ترقی کے حوالے سے بعض لوگ ایسی مہارت رکھتے ہیں جو مطلوبہ سطح تک نہیں ہوتی، یہاں ہمارا کردار ان صلاحیتوں کو مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق بہتر بنانا ہے۔"
روزگار کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ "جامعہ وارث الانبیاء (علیہ السلام) اپنے فارغ التحصیل طلباء کے لیے ملازمت کے مواقع فراہم کرنے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کر چکی ہے۔ طلباء کو صرف حرم مقدس حسینی کے اداروں میں ہی نہیں بلکہ ریاست کے دیگر اداروں میں بھی ملازمتیں ملی ہیں۔"
انہوں نے آخر میں کہا کہ "ہم نے بھرپور کوشش کی ہے کہ یہ شعبہ مارکیٹ کی بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق تربیت اور روزگار کے متنوع مواقع فراہم کرے۔"
جامعہ وارث الانبیاء (علیہ السلام) کی یہ پیشرفت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ حرم مقدس حسینی کے زیر انتظام یہ جامعہ محض تعلیمی سرگرمیوں تک محدود نہیں بلکہ عملی تربیت اور روزگار کے حوالے سے بھی اپنی ذمہ داریوں کو احسن انداز میں ادا کرنے کے لیے پُرعزم ہے تاکہ طلباء کو عملی زندگی میں وسیع مواقع میسر آئیں۔