شام میں عراقی سفارتخانے کے قائم مقام نے کہا: "سبھی لوگ عتبات مقدسہ اور عراقی اداروں کی جانب سے لبنانی مہاجرین کی مدد کے لئے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کر رہے ہیں

عراق کے دروازے ہمارے لبنانی بھائیوں کے لئے کھول دیے گئے ہیں، اور آج تک 11,000 لبنانی شہری عراق کے شہروں میں پہنچ چکے ہیں۔ حرم مقدس حسینی نے خاص طور پر ان کا استقبال اور ان کی میزبانی کی ذمہ داری اٹھائی ہے، اور یہ سب حرم مقدس حسینی کے متولی شرعی، جناب شیخ عبدالمہدی کربلائی کی ہدایات پر کیا جا رہا ہے۔ ان مہمانوں کو طبی، غذائی اور علاجی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے ان کو "عراق کے مہمان" کا نام دیا ہے، اور عراق شمال سے جنوب تک ان کا خیر مقدم کرتا ہے۔

مرجعیت دینیہ عالیہ اور عتبات مقدسہ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، حرم مقدس حسینی نے سب سے پہلے اپنے لبنانی بھائیوں کی مدد کی، اور شام میں تقریباً 1,000 لبنانی افراد کو رہائش فراہم کی۔ ان کی رہائش کے اخراجات اور شام کے ہوٹلوں میں ایک ماہ تک قیام کا انتظام کیا گیا تاکہ انہیں سہولت فراہم کی جا سکے۔

عراقیوں نے ہمیشہ لبنانیوں کے ساتھ بھائی چارےاور اسلامی اقدار کے تحت تعاون کیا ہے۔ حرم مقدس حسینی نے غذائی امداد کی تقسیم شروع کی اور ہم دمشق میں لبنانی سفیر اور حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ سبھی ان کوششوں کی تعریف کر رہے ہیں۔ اس عرصے کے دوران شام کے وزیر اعظم ڈاکٹر محمد غازی الجلالی اور وزیر مقامی انتظامیہ جناب لؤی خریطہ، جو شام میں اعلیٰ امدادی کمیٹی کے سربراہ ہیں، سے ملاقات کی۔ سب نے عراقی عتبات مقدسہ کی کوششوں اور سخاوت کی دل سے تعریف کی ہے، جو انہوں نے لبنانی بھائیوں کے لئے پیش کی ہے۔