حرم مقدس حسینی کے شعبہ تعلقات عامہ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے (250) لبنانی مہاجر خاندانوں کو قبول کیا ہے، جبکہ ان کی زائرین کے شہروں اور ہوٹلوں میں رہائش کی تصدیق کی ہے اور ان کی تمام ضروریات کو پورا کیا ہے، جو کہ اعلیٰ دینی مرجعیت کے بیان پر عملدرآمد کے طور پر ہے۔
شعبہ کے سربراہ محترم عبد الأمير طه نے (سرکاری ویب سائٹ) سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "لبنان کی صورتحال کے حوالے سے اعلیٰ دینی مرجع، آیت اللہ العظمیٰ سید علی الحسینی السیستانی کے بیان کے بعد، اعلیٰ دینی مرجعیت کے نمائندے شیخ عبد المہدی کربلائی نے فوراً ایک ہنگامی کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا تاکہ لبنانی عوام کے لیے امداد اور ریلیف مواد بھیجے جا سکیں"۔ انہوں نے وضاحت کی کہ "ہم گزشتہ دس دنوں سے لبنانی خاندانوں کا ایئرپورٹس اور القائم سرحدی چوکی سے استقبال کر رہے ہیں اور انہیں زائرین کے شہروں میں بسوں کے ذریعے لایا جا رہا ہے جن کے ساتھ شعبہ تعلقات کے اہلکار بھی موجود ہیں"۔
انہوں نے مزید کہا، "ہم نے اب تک کربلا مقدسہ میں تقریباً (200 سے 250) لبنانی مہاجر خاندانوں کا استقبال کیا ہے، جن کی تعداد (500) سے تجاوز کر چکی ہے، اور ابھی بھی خاندانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم صرف ان کی معلومات کی اندراج اور انہیں مخصوص رہائشی مقامات تک پہنچانے کا انتظار کر رہے ہیں، اس کے علاوہ دائمی بیماریوں کے مریضوں کی طبی ٹیموں کے ذریعے فیلڈ میں معائنہ کیا جاتا ہے تاکہ ان کی بیماریوں کا تعین کر کے ان کو مطلوبہ علاج دیا جائے یا انہیں عتبة حسینیہ مقدسہ کے اسپتالوں میں مفت علاج کے لیے داخل کیا جائے"۔
انہوں نے وضاحت کی کہ "ہنگامی کمیٹی کے اراکین کا کام مہاجر خاندانوں کا استقبال، ان کی نقل و حمل اور کربلا مقدسہ میں ان کی رہائش کے لیے دن رات جاری رہتا ہے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "جو چیز لبنانی خاندانوں کو کربلا مقدسہ آنے کی ترغیب دیتی ہے، وہ سالانہ لاکھوں زائرین کو دی جانے والی خدمات ہیں"۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ "کربلا مقدسہ کی سیاحتی ہوٹلوں کی ایسوسی ایشن نے ہوٹل مالکان سے اتفاق کیا ہے کہ کچھ ہوٹلوں کو لبنانی مہاجر خاندانوں کے لیے مخصوص کیا جائے، جبکہ بعض غیر مشغول گھروں اور حسینیہ کو کمیٹی کے اختیار میں دے دیا گیا ہے تاکہ مہاجرین کو پناہ دی جا سکے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "بہت سے موکب حسینی کے مالکان نے حرم مقدس حسینی کے شعبہ تعلقات سے رابطہ کیا ہے تاکہ لبنانی عوام کو کسی بھی قسم کی خدمات فراہم کر سکیں، جیسے کہ اشیاء اور نقدی کا عطیہ دینا اور روزانہ کھانے کے انتظامات کرنا"۔
انہوں نے مزید بتایا کہ "تمام لبنانی خاندانوں کو جن کی کفالت عتبة حسینیہ مقدسہ نے کی ہے، فوری طور پر رہائش دی گئی اور انہیں طبی اور انسانی خدمات فراہم کی گئی ہیں"۔
یاد رہے کہ اعلیٰ دینی مرجعیت کے نمائندے شیخ عبد المہدی کربلائی نے لبنانی عوام کی مدد کے لیے عتبة حسینیہ مقدسہ کی اعلیٰ کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے لبنانی عوام کے متاثرہ خاندانوں کی میزبانی کے لیے عتبة حسینیہ کی تیاری کی تصدیق کی اور لبنانی عوام کے لیے طبی اور انسانی امداد کی مہم کے آغاز کا اشارہ دیا، جو اعلیٰ دینی مرجعیت کے بیان کی تعمیل میں ہے۔