انسانیت اور عشق کا بلند پرچم

اربعین حسینی کو اسلامی تقویم میں چہلم (چالیسواں دن) صفر المظفر کو منایا جاتا ہے، جو کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد چالیسواں دن ہوتی ہے۔ یہ واقعہ کربلا کی جنگ کے میدان میں یزیدی فاسقین کی سنگین جنگ کا نتیجہ ہے، جو انصاف، حق اور عدل کی دفاع تھا۔

اربعین حسینی کی اہمیت کو سمجھنے کے لئے ہمیں امام حسین کے انسانیت اور عدل کے پیغام کو صحیح سمجھنا درکار ہے۔ امام حسین کی قربانی نے نہ صرف انسانیت کے اصولوں کی پاسداری کی بلکہ انسانیت کے مقدس اصولوں کی بھی تصدیق ہے۔ انہوں نے ظلم و جور کے خلاف کھڑے ہوکر اصولوں اور اخلاقیت کے پیروکارانہ پیغام کا حامل بننے کا عزم کیا۔

کربلا کی وادی میں امام حسین علیہ السلام نے اپنے 72 ہمراہیوں کے ساتھ انصاف اور عدل کی دفاع کی، اور ان کی قربانی نے ایک نیا روایتی معنوں کو پیدا کیا جو انسانیت کے اصولوں اور حق کی پاسداری کو نمایاں کرتا ہے۔ امام حسین کی شہادت نے انسانوں کو ایک مثالی عبرت فراہم کی کہ ظلم و جور کے خلاف کھڑا ہونا اور حق کے لئے لڑنا انسانیت کی بلند ترین قدروں میں شامل ہونا ہے۔

اربعین کی مناسبت سے ہر سال کروڑوں مسلمانوں کی ایک تعداد یکجا کربلا کی سوگ و عزاں  کے لئے جمع ہوتی ہے ۔ ان لوگوں کا جمع ہونا جو مختلف ملکوں سے آتے ہیں اور ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، انسانیت کے اصولوں کی ترویج کا ایک عظیم کارنامہ ہے۔

آخر میں، اربعین حسینی کا تذکرہ انسانیت کے اصولوں کی پاسداری اور حق کے لئے کھڑا ہونے کی تاریخی مثال فراہم کرتا ہے۔ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حق کی دفاع کے لئے قربانی دینا اور انصاف کے لئے کھڑا ہونا ہی انسانیت کے اصولوں کی پیروکاری کا حصہ رہا ہے۔

منسلکات

: توصیف رضا خان