دینی مرجعیت کے نمائندے اور حرم مقدس حسینی کے متولی علامہ شیخ عبدالمہدی کربلائی نے اپنے خطاب کے دوران گذشتہ دو سالوں میں فقط مؤسسہ وارث آنکولوجی نے اہل وطن کی خدمت کے لئے جتنے اخراجات کئے کی تفاصیل کا اعلان کیا ۔
علامہ شیخ عبدالمہدی کربلائی نے بتایا کہ گذشتہ دوسالوں میں 11 ارب دینار کا ان بچوں کے علاج معالجے کے لئے صرف کئے گئے جن کی عمر 1دن سے لیکر 15 سال تھی اور تمام اخراجات ادارت حرم مقدس حسینی کی طرف سے ادا کئے گئے ۔
علاوہ ازیں 14 ارب دینار کی رقم دیگر مریضوں کی مدد اور علاج معالجے میں رعایت کی مد میں ادا کی گئی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ حرم مقدس حسینی کے بیشتر منصوبے منفعتی بنیادوں پر نہیں بلکہ اہل وطن کو سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے ہیں جس کا ثبوت ادارت حرم کی طرف سے وقتاً فوقتاً سہولیاتی خدمات کی فراہمی ہے ۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا وہ تمام اموال جو ہسپتالوں کے ذریعے حاصل ہوتے ہیں وہ انہی ہسپتالوں کی ترقی اور ان کی توسیع اور بہترین خدمات کی فراہمی پر خرچ ہوتے ہیں ۔