پوری دنیا میں جاری کورونا جیسی وباء نے جہاں مختلف قسم کی مشکلات کو جنم دیا ہے وہیں اس وباء سے وفات پاجانے والوں کی تدفین بھی ایک سوالیہ نشان تھی ۔
نجف اشرف میں موجود اعلیٰ دینی قیادت کی جانب سے خصوصی بیان کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام مرحومین کو نجف اشرف کے وادئ السلام میں دفن کیا جارہا ہے یہاں نہ صرف نجف اشرف بلکہ عراق سے تمام وفات شدگان کورونا کو نجف اشرف میں دفن کیا جائے گا ۔
دینی مرجعیت کی خصوصی تصریح میں چند مندرجہ ذیل ہیں :
جن موارد ميں كرونا وائرس پھیلنے کے ڈر سے میت کو غسل دينا ممكن نہیں ہے اگر كوئی شخص اپنے ہاتھ سے گرچہ دستانہ پہن کر دے سکتا ہے تو ایسا کرے ليكن اگر تيمم دينا بھی ممكن نہ ہو يا ذمہ دار افراد اس كام سے منع كريں تو ميت كو بغير غسل اور تيمم كے دفن كر ديں۔ ميت كو تين كپڑے کا کفن دينا واجب ہے چاہے میت کو پلاسٹک كے اوپر بھی تدفین کی جائے اور اگر تمام كفن ممكن نہ ہو تو جتنا ممكن ہو كفن دیں جيسے پوری چادر كہ جس سے ميت كا بدن پوري طور پر چھپ جائے ۔ مسلمان ميت كا جلانا جائز نہیں ہے اس كے رشتہ دار اور دوسروں پر واجب ہے کہ اس كام سے روكيں اور شریعت كے مطابق دفن كرنے کی پوری کوشش كريں۔ ميت كو عمومي قبرستان ميں دفن كرنے سے روكنا جايز نہیں ہے، اور ذمہ دار افراد پر لازم ہے کہ اس كام ميں آسانی كے اسباب فراہم كريں۔
اترك تعليق