گزشتہ ہفتے امریکہ کی طرف سے عراق کے مختلف علاقوں میں مختلف عسکری و سویلین اہداف کو نشانہ بنایا گیا انہی اہداف میں سے ایک ہدف کربلاء بین الاقوامی ائرپورٹ تھا جس کی تعمیر حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام کی ادارت کی سربراہی میں جاری ہے ۔ امریکی ترجمان نے اس بمباری کاجواز کربلاء ائرپورٹ کو اسلحہ ڈپو کے طور پر پیش کیا جبکہ زمینی حقائق اس کے برعکس تھے مگر اس بمباری کے نتیجے میں وہاں موجود دو افراد میں سے ایک کرار موقع پر شہید ہوگیا اور دوسرا زخمی تھا۔
شہید کرار صبار آل جعفر جوکہ اپنے خاندان کا تنہا کفیل تھا اور عراق کے شہر الکفل کا رہنے والا تھا شہید کے احترام میں حرم مقدس حسینی کے متولی علامہ شیخ عبدالمہدی کربلائی کی طرف سے خصوصی تعزیتی وفد شہید کے گھر پہنچا اور اہل خانہ کو تعزیت کے ساتھ ہی علم پاک حرم مقدس حسینی ہدیہ پہنچایا اور مالع معاونت فراہم کی اور آئندہ کے لئے مؤسسہ شہداء کی طرٖ سے اہلخانہ کے لئے خصوصی وظیفہ کا انتظام کیا گیا ۔
اترك تعليق