عراقی تاریخ میں کیا گیا سب سے بڑا جرم

میرے بیٹے یہ دیکھو یہ وہ جگہ ہے جہاں عراق کی تاریخ کا سب سے بڑا جرم کیا گیا ۔۔۔ یہ وہ مقدس جگہ ہے جہاں مجرموں نے اہانت کی ۔۔۔ یہ مکان گواہ ہے کہ کیسے تاریخ کو فرعون نے اپنی عوام پر کیسے ظلم ڈھائے ۔۔ آج سے تقریبا 29 سال پہلے جس وجہ سے میں نے اپنی ملازمت ترک کی ، آج یہاں کھڑے ہو کر تمہیں اس حقیقت سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ ماضی میں حکومت کس طرح کی جاتی رہی اور کیسے بھلائی نہیں جاسکتی ۔۔۔

گزشتہ عراقی حکومت میں فوجی افسر عبدالکریم خزاعی حضرت امام حسین علیہ السلام کی پرانی ضریح جسے تاریخی شہادت کے لئے حرم مقدس حسینی کے میوزیم میں محفوظ کیا گیا ہے کے پاس اپنے بیٹے کے ساتھ کھڑے ہوکر تاریخ کو دہرارہے ہیں ۔

آج بھی 1991ء میں حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام پر کئے گئے حملے آثار آج بھی موجود ہیں ۔

خزاعی بتاتے ہیں کہ ہر زمانے میں خیر و شر کے درمیان لڑائی جاری ہے اور حق ہمیشہ سے اہلبیت علیہم السلام کے ساتھ موجود ہے اور ان کے ساتھ تمسک ہی راہ نجات ہے اسی لئے میں آج اپنے بیٹے کو ساتھ لے کر آیا ہوں تاکہ اپنی اولاد کو حق و باطل کے بارے میں بتا سکوں ۔

حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام میں آج بھی وہ ضریح مطہر محفوظ ہے جس پر صدام دور حکومت میں بمباری کی گئی تھی ۔

منسلکات