متفقہ موقف ہی حالیہ مشکلات سے نکلنے کے لئے واحد حل

28 جمادی الاول 1441ھ بمطابق 24 جنوری 2020ء کو نماز جمعہ صحن حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام میں حرم مطہر حضرت عباس علیہ السلام کے متولی علامہ سید احمد صافی کی امامت میں ادا کی گئی جس میں دینی مرجعیت نجف اشرف کی جانب سے خطبہ جمعہ میں پیغام کو سنایا گیا :

بسم الله الرحمن الرحيم! دینی قیادت اپنے بنیادی واصولی موقف میں عراق کی خودمختاری کے احترام، سیاسی فیصلوں میں اس کی آزادی اور اس کے زمینی اور عوامی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتی ہے، اور ان ناقابل تغییر قومی اصولوں پر اثرانداز ہونے والے ہر فریق کو مسترد کرتی ہے۔ عوام کو بیرونی مداخلت سے دور رہتے ہوئے پرامن طریقے سے اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرنے اور ملکی خود مختاری کی حفاظت کے لیے مطالبات کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔ 2۔  اعلی دینی قیادت اُن حقیقی اصلاحات کے نفاذ کی ضرورت پر بھی زور دیتی ہے کہ جن کا عوام مطالبہ کر رہی ہے اور اس خاطر انھوں نے بہت سی قربانیاں بھی دی ہیں۔ اس معاملے میں تاخیر اور سستی عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کرے گی اور ملک میں سلامتی اور سیاسی عدم استحکام کو طول دینے کا باعث بنے گی۔ 3۔ نئی حکومت کی تشکیل میں تاخیر آئینی طور پر طے شدہ مدت سے کافی تجاوز کر چکی ہے، لہذا متعلقہ مختلف فریقوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ پہلے سے ذکر کردہ اصولوں کے مطابق اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تعاون کریں، کیونکہ موجودہ بحران کے حل کے لئے یہ ایک اہم قدم ہے۔ دینی قیادت نے ایک بار پھر تمام عراقی جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مشکل دور میں اپنے وطن کو گھیرنے والے خطرات کو سمجھنے کی کوشش کریں، اور عراقی عوام کے حال اور مستقبل کے اعلی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنیادی معاملات اور درپیش مشکلات کے حوالے سے متفقہ موقف اختیار کریں۔ بیشک خدا ہی کامیابی عطا کرنے والا سرپرست ہے۔

منسلکات