ہم جس دور میں رہ رہے ہیں اس میں گمراہی ، جھوٹ اور دھوکہ دہی ہر طرف پھیلی ہوئی ہے اور اس گمراہی میں سب سے خطرناک چیز سیاسی، عقائدی اور میڈیا جھوٹ و غلط بیانی ہےملاوٹ، فریب کاری، موقع پرستی خیانت اور معمولی اسباب کی بنا پر قتل و تہجیر عام ہے عہدوں اور ووٹ کو پیسوں سے خریدا جا رہا ہے نوجوان طبقہ میں منحرفانہ اختلاط بہت زیادہ دیکھنے میں آرہا ہے عامی مقامات پر محافل اور پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے اور اس میں سب کے سامنے غیر اخلاقی حرکات اور منحرفانہ اختلاط پھیلتا جا رہا ہے ایک طرف اس قسم کی غیر اخلاقی باتیں عام ہو رہی ہیں اور دوسری طرف امر بالمعروف اور نہی عن المنکر نظر نہیں آرہا بلکہ نیکی برائی شمار ہونے لگی ہے اور برائی نیکی شمار کی جا رہی ہے حق کو باطل اور باطل کو حق کہا جا رہا ہے اس ساری صورتحال کے باوجود ہمیں کوئی ایسی تحریک نظر نہیں آتی کہ جو ان خطرات کا تدارک کرے اس قسم کے امور کا پھیلاؤ اخلاقی تنزلی اور بلند اصولوں اور انسانی ضمیر کی موت کی طرف لے جا رہا ہے
جس کا سدباب ذمہ دارانہ طریقے سے ضروری ہے
اترك تعليق