پس تجھ پر رہیں گے بلند و بالا گریہ زاروقطار

جسٹیس اے۔ راسل نے بذات خود ایک شاعر تھے اور واقعہ کربلاء کو اپنے اشعار میں کچھ اس طرح قلمبند کیا جن کا خلاصہ مندرجہ ذیل ہے

امام علیہ السلام کے ہونٹوں پر ضربت لگائی گئی

ہائے وہ جسم! کہ جسے گھوڑوں کے سموں نے پامال کردیا

یہ وہی جسم اقدس جسے دیکھنے والے مسحور ہوجاتے تھے

وہ خون جو رگوں سے جاری ہوکر خشک ہوگیا

نہ شبیہ و مثل ایں تا آسمان ابھی تک

اے ارض کربلاء ننگ و بے ثمر کہ تجھ پر نہ سبزہ و خار

پس تجھ پر رہیں گے بلند و بالا گریہ زاروقطار

پس تجھ پر آ گرا جسد اطہر پسر فاطمہ مقدس

منسلکات