اقتباس خطبہ روز عاشوراء

تمام حمد اس اللہ کے لئے جس نے اس دنیا کو دار فنا و زوال قرار دیا ،جو کہ  اپنے اوپر بسنے والے کے احوال کے ساتھ متغیر رہتی ہے ،پس جس نے غرور کیا دنیا نے اسے غارت کر دیا، اور بد بخت وہ ہے جو اس دنیا کا فریفتہ ہوگیا  ۔ پس یاد رکھو کہ جس نے اس دنیا پر امید رکھی دنیا نے اسے ناامید کیا اور جس نے طمع کیا وہ کچھ حاصل نہ کرپایا اور میں دیکھتا ہوں کہ تم نے اس امر پر اجتماع کر لیا ہے جس کا اللہ سبحانہ ع تعالیٰ نے باز رہنے کا امر دیا ہے اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے منہ پھیر لیا ہے مگر کیا کہنا کہ اللہ سبحانہ و تعالی ٰ ہی اس دنیا میں بہترین رب ہے اور تم اس کے بدترین بندوں میں سےہو کہ اس کی اطاعت اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ کی اطاعت کا اقرار کرتے ہو مگر اس کی عترت پر لشکر کشی کرتے ہو اور انہیں قتل کرنے کے درپہ ہو کہ تم پر شیطان کی حکمرانی ہے جو کہ تمہیں ذکر الہیٰ سے دور کرتا ہے  پس حیف ہے تم پر اور تمہارے ہدف پر  ۔پس ہم تو خود اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں

منسلکات