یہ سیدہ ام ایمن تھیں ، حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ سیدہ ام ایمن کے ہمسائے سے لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ کے پاس آئے اور آپ سے عرض کی کہ ام ایمن ساری رات بیدار و گریہ کناں رہیں یہاں تک کو صبح طلوع ہوگئی ۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ نے جناب خاتون کو بلا کر فرمایا اللہ تمہیں کوئی غم نہ دے ،تمہارے ہمسائے میرے پاس آئے اور کہہ رہے تھے کہ آپ ساری رات نہیں سوئیں ، کیا بات ہے کہ جس نے آپ کو ساری رات گریہ کناں رکھا؟
سیدہ ام ایمن سلام اللہ علیہا نے فرمایا: میں نے رات کو ایک خواب دیکھا جس کے باعث روتی رہی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے فرمایا: بیان کرو تاکہ علم ہوجائے حتی کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ اس بات سے عالم ہیں۔
سیدہ ام ایمن نے کہا: میرے لئے بہت ہی سخت ہے کہ بیان کروں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا: خواب کی تعبیر وہ نہیں کہ جو آپ سمجھ رہی ہیں۔
فرماتی ہیں کہ رسول اللہ میں کیا دیکھتی ہوں کہ آپ کےجسم اطہر کے ٹکڑے پورے گھر میں بکھرے ہوئے ہیں ۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا: آرام کرو کہ آپ کو حسین علیہ السلام کی آمد کی بشارت ہو کہ جو صدف اطہر سیدہ کونین سلام اللہ علیہا سے ظاہر ہونگے اور آپ کے گھر میں پرورش پائیں گے جو کہ جگر گوشہ ہونگے
اترك تعليق