حرم مقدس حسینی کی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی نے پیچیدہ ادویات کی تیاری کی ٹیکنالوجی عراق منتقل کرنے کے لیے امریکی FDA کے ساتھ تعاون کا اعلان کر دیا

حرم مقدس حسینی کی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی نے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) کے تعاون سے انتہائی پیچیدہ ادویات اور علاج کی تیاری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو عراق منتقل کرنے سے متعلق ابتدائی عملی اقدامات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر حیدر العابدی نے (آفیشل ویب سائٹ) سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "حرم مقدس حسینی کی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی نے انتہائی پیچیدہ علاج کی تیاری کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو عراق منتقل کرنے کے لیے پہلے معاہدوں پر دستخط کر دیے ہیں، اور یہ ٹیکنالوجی امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) سے سرٹیفائیڈ (منظور شدہ) ہوگی۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "یہ قدم ایک ایسے بڑے منصوبے کی بنیاد رکھتا ہے جو عراق کو انتہائی خالص اور پیچیدہ ادویات تیار کرنے والے ممالک کی صف میں لا کھڑا کرے گا، جو امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) جیسے بڑے اداروں کا اعتماد حاصل کرتے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ اقدامات ایک بڑے منصوبے کے تحت ایک اہم مرحلہ ہیں جو ٹیومر (کینسر) کے مریضوں کی براہ راست مدد کرے گا۔"

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "عراقی حکومت کی جانب سے ابتدائی منظوری ملنے کے بعد، اس اقدام کا بنیادی خیال عراق کے اندر تین بڑی دوا ساز کمپنیوں کے ذریعے انتہائی پیچیدہ علاج کی تیاری کے لیے ایک جدید صنعتی شہر کا قیام ہے۔"

انہوں نے زور دے کر کہا کہ "یہ کامیابی عراق کے لیے ایک تاریخی اور بے مثال قدم ہے، اور یہ اسے ان ممالک کی صف میں لے جائے گا جو ان ٹیکنالوجیز کے مالک ہیں، نہ کہ صرف ان کے درآمد کنندہ۔"

یہ پیشرفت بیرونی درآمدات پر انحصار کم کرنے اور مریضوں، خاص طور پر ٹیومر (کینسر) میں مبتلا افراد کی مدد کرنے کے ایک جامع وژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی معیارات کے برابر قومی دوا ساز پیداواری نظام قائم کرنا ہے۔