3جنوری 2020ء بمطابق 7جمادی الاول 1441ھ کو نماز جمعہ حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام میں حرم مقدس حسینی کے متولی علامہ شیخ عبدالمہدی کربلائی کی امامت میں ادا کی گئی۔ نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران اعلی دینی قیادت کا بیان پڑھتے ہوئے کہا: بسم الله الرحمن الرحيم! واقعات تیزی سے رونما ہو رہے ہیں اور بحران مزید بڑھتا جا رہا ہے اور ملک خطرناک ترین مراحل سے گزر رہا ہے۔ ہمارے دسیوں جنگجوؤں کی شہادت اور زخمی ہونے کا سبب بننے والی القائم شہر میں عراقی افواج کے ٹھکانوں پر مجرمانہ جارحیت سے لے کر، گزشتہ دنوں بغداد میں دیکھے جانے والے افسوسناک واقعات اور گزشتہ رات بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب وحشیانہ حملے تک کے سب واقعات عراقی خودمختاری اور بین الاقوامی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ ان واقعات کے نتیجہ میں داعشی دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فتح دلوانے والے متعدد ہیروز کی شہادت ہوئی۔ یہ سب واقعات اس بات کا اشارہ ہیں کہ ملک بہت ہی مشکل حالات کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہم تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صبر و تحمل اور دانشمندی کا مظاہرہ کریں۔ ہم خدائے قادر مطلق کی بارگاہ میں دستِ دعا بلند کرتے ہیں کہ وہ عراق اور عراقی عوام کو اشرار کے شر اور فاجروں کی سازشوں سے محفوظ رکھے۔ اللَّهُمَّ إِلَيْكَ أَفْضَتِ الْقُلُوبُ وَ مُدَّتِ الْأَعْنَاقُ وَ شَخَصَتِ الْأَبْصَارُ وَ نُقِلَتِ الْأَقْدَامُ وَ أُنْضِيَتِ الْأَبْدَانُ، اللَّهُمَّ قَدْ صَرَّحَ مَكْنُونُ الشَّنَآنِ وَ جَاشَتْ مَرَاجِلُ الْأَضْغَانِ، اللَّهُمَّ إِنَّا نَشْكُو إِلَيْكَ تَشَتُّتَ أَهْوَائِنَا، وَكَثْرَةَ عَدُوِّنَا وَقِلَّةَ عَدَدِنَا، فَفَرِّجْ عنا يَا رَبِّ بِفَتْحٍ مِنْكَ تُعَجِّلُهُ، وَ نَصْرٍ مِنْكَ تُعِزُّهُ، بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ، آمِينَ رَبَّ الْعَالَمِينَ بارِالہا دل تیری طرف کھنچ رہے ہیں اور گردنیں تیری طرف اٹھ رہی ہیں اورآنکھیں تجھ پر لگی ہوئی ہیں اورقدم حرکت میں آ چکے ہیں اوربدن لاغر پڑ چکے ہیں۔ خدایا چھپی ہوئی عداوتیں ابھر آئی ہیں اور کینہ وعناد کی دیگیں جوش کھانے لگی ہیں۔ خداوند ہم تجھ سے اپنے نبی کے نظروں سے اوجھل ہو جانے، دشمنوں کے بڑھ جانے اور اپنی خواہشوں میں تفرقہ پڑ جانے کا شکوہ کرتے ہیں۔ پروردگار تو ہی ہمارے اور دشمنوں کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر اور تو بہترین فیصلہ کرنے والا ہے۔
اترك تعليق