اے فخر رسلؐ ہر بات تری تفسیر حقیقت ہوتی ہے

اے فخر رسلؐ ہر بات تری تفسیر حقیقت ہوتی ہے

ظاہرمیں حدیث اور باطن میں قرآن کی آیت ہوتی ہے

دن رات ترقی حکمت کی تیری ہی بدولت ہوتی ہے

جب کوئی حجاب اٹھتا ہے نیا تصدیق رسالت ہوتی ہے

انسان سے تو ما فوق سہی تہذیب و تمدن شاہد ہیں

نسبت سے تری، صدقے میں ترے انسان کی عزت ہوتی ہے

جو تیرے لہو کے پیاسے تھے،ان سے بھی نہ بدلا تو نے لیا

ظاہر ہوئی فتح مکہ سے ،فاتح کی جو عظمت ہوتی ہے

دشمن کی عیادت کی تو نے،یہ راز بتایا دنیا کو

اخلاق کی نازک منزل میں کیا شان رسالت ہوتی ہے

قائل جو نبوتؐ کے بھی نہیں،جب ذکر ترا وہ کرتے ہیں

اقرار زباں سے ہوکہ نہ ہو، دل میں تری عظمت ہوتی ہے

پیغام مساوات آج ترا ہے فکر و نظرکی منزل میں

حل جتنے مسائل ہوتے ہیں، تشریح نبوت ہوتی ہے

یہ راز بتایا پہلے پہل تو نے ہی عمل کی دنیا کو

افکار کی وحدت کا حاصل کردار کی وحدت ہوتی ہے

مفہوم خدا، مقصود خدا، مطلوب خدا ، محبوب خدا

گفتار تری، رفتار تری، پابند مشیت ہوتی ہے

اکثر میں تصور میں تیرے مشغول عبادت رہتا ہوں

ساجد ہوں عقیدہ ہے یہ مرا یوں بھی تو عبادت ہوتی ہے

منسلکات