موکب خیمہ عبداللہ الرضیع 110 اور اس کی منفرد خدمات

کربلاء مقدسہ میں جہاں زائرین کی مختلف طریقوں سے خدمات کے لئے  ہزاروں مواکب ہیں وہیں اپنی خدمات  کے اعتبار سے "موکب عبداللہ الرضیع 110" نے خدمت زائرین کے حوالے سے منفرد خدمات فراہم کی ہیں یوں تو یہ موکب طعام و اشیاء خوردونوش  کی فراہمی کرتا ہے مگر چہلم کی اس زیارت کے دوران  یومیا (40000) لوگوں کو طعام کی فراہمی کی استعداد رکھتا ہے ۔

علی رضا مراد درویش جو کہ کویتی الاصل ہیں اور موکب کے مسئولین میں سے ہیں نے بتایا کہ 2006 میں اس موکب کی بنیاد رکھی گئی تھی  اور اس وقت فقط چند بنیادی ضروریات کی فراہمی پر اکتفاء تھا مگر موالین اہل بیت علیہ السلام کی ہمت کے ساتھ ساتھ اس کی خدمات اس سطح تک پہنچ پائیں  اور جو اس وقت آپ دیکھ رہے ہیں وہ تقریبا ً پانچ مواکب کا مجموعہ ہے جن میں  تنور اور دیگر  مشینری سامان ہے اور اس  کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی   مشین کہ جس میں بیک وقت 150 کے قریب   برائلر کو بیک وقت بھونا جا سکتا ہے اور  3.5 میٹر طویل سیخ کہ جس پر 1200 کغم گوشت کو آگ پر پکایا جاسکتا ہے تاکہ جلد سے جلد زیادہ سے زیادہ زائرین  کو فراہم کیا جاسکے ۔

مواکب کی نام گذاری کے جواب میں علی رضا مراد  نے کہا کہ اس موکب کا نام " کربلاء کے سب سے ننھے شہید کی محبت میں اور عدد110 حضرت امام علی علیہ السلام کے اعداد ابجدیہ کی جمع ہے ۔

اور اس موکب میں کام کرنے والے افراد کی تعداد 400 کے قریب جن کا تعلق سات ممالک سے ہے جن میں سعودیہ ،بحرین،سوریہ ،لبنان ،ایران اور کویت کے شہری شامل ہیں ۔

منسلکات